آپ سے ملاقات کی آس لگائے بیٹھے ہیں || زین جمیل

آپ سے ملاقات کی آس لگائے بیٹھے ہیں شمعِ وصالِ دلِ قرار کو جلائے بیٹھے ہیں آمدِ راحتِ دل و جاں ہونے کو ہے اس لیے دروازہِ دہلیز کے سب قُفل ہ...